کولاراڈو،6جون(ایجنسی) چاول کے چھلکے میں پروٹین، لحمیات (پروٹین)، معدنیات اور خردغذائی اجزاء (مائیکرونیوٹریئنٹس) اور وٹامن بی کی کئی اقسام ہوتی ہیں۔ اگرچہ یہ چھلکا جانوروں کو کھلا دیا جاتا ہے یا پھر جلانے اور تعمیراتی کام میں بھی استعمال کیا جا رہا ہے لیکن اب طبی ماہرین کا کہنا ہے کہ انسانوں کو اسے ضرور استعمال کرنا چاہیے۔
کولوراڈو اسٹیٹ یونیورسٹی کی پروفیسر ایلزبتھ ریان کی ایک حالیہ تحقیق کے مطابق اگر صرف دن میں ایک مرتبہ چاول کا 28 گرام چھلکا کھا لیا جائے تو یہ کسی بالغ شخص کی روزانہ کی نصف توانائی پوری کرسکتا ہے
جن میں نیاسِن، تھایامین اور وٹامن بی 6 قابلِ ذکر ہیں لیکن افسوس کی بات ہے کہ چاول کے چھلکے کو جانوروں کو کھلا دیا جاتا ہے۔
ماہرین نے چاول کے چھلکے میں چھپے اہم اجزاء کا پتا لگانے کے لیے امریکا میں استعمال ہونے والی چاولوں کی تین اہم اقسام پر غور کیا، اور اس کے لئے ایک مشہور طریقے ماس اسپیکٹروسکوپی کی مدد سے معلوم کیا گیا کہ اس میں کتنے غذائی اجزاء کے سالمات (مالیکیولز) موجود ہیں۔ معلوم ہوا کہ اس میں 453 اہم اجزاء موجود ہیں جن میں سے 65 تو طبی اور صحت کے لیے بہترین خواص رکھتے ہیں اور 16 اس سے قبل چاول کے چھلکے میں دیکھے ہی نہیں گئے تھے۔